بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
تِلْكَ حُدُودُ اللَّهِ ۚ وَمَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ يُدْخِلْهُ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا ۚ وَذَٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ. سورۃ النساء، آیت ۱۳
ترجمہ: یہ سب الٰہی حدود ہیں اور جو اللہ و رسول کی اطاعت کرے گا خدا اسے ان جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی اور وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے اور درحقیقت یہی سب سے بڑی کامیابی ہے۔
موضوع:
یہ آیت اطاعت اور رہنمائی کے اصول کے بارے میں ہے، جس میں مسلمانوں کو اللہ، رسول اور اولی الامر کی اطاعت کا حکم دیا گیا ہے اور اختلاف کی صورت میں اللہ اور رسول کی طرف رجوع کرنے کی تلقین کی گئی ہے۔
پس منظر:
سورۃ النساء مدنی سورۃ ہے جو نبی اکرم (ص) کی مدنی زندگی کے دوران نازل ہوئی۔ اس سورۃ میں معاشرتی، قانونی، اور سیاسی مسائل پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ آیت 13 ایک اہم حکم نامہ ہے جو مسلمانوں کے اندر نظم و ضبط اور اتحاد کو فروغ دینے کے لیے نازل ہوا۔
تفسیر:
1. اطاعت کی اہمیت: آیت میں مسلمانوں کو تین طرح کی اطاعت کا حکم دیا گیا ہے: (1) اللہ کی اطاعت، (2) رسول کی اطاعت، (3) اولی الامر (یعنی حکمرانوں یا رہبروں) کی اطاعت۔ اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت میں کوئی اختلاف نہیں ہو سکتا کیونکہ یہ براہ راست وحی کی پیروی ہے، جبکہ اولی الامر کی اطاعت کو بھی اہم قرار دیا گیا ہے۔
2. اولی الامر کی اطاعت کی حدود: علماء کے درمیان اس بات پر بحث ہے کہ "اولی الامر" کون ہیں۔ کچھ مفسرین کے نزدیک اس سے مراد مسلم حکمران ہیں، جب کہ کچھ علماء کے نزدیک اس سے مراد وہ لوگ ہیں جو دینی امور میں صاحبِ علم اور فہم ہیں، جیسے کہ آئمہ معصومین (ع)۔
3. اختلافات کا حل: جب مسلمانوں کے درمیان کسی مسئلے پر اختلاف ہو جائے تو اس آیت میں کہا گیا ہے کہ اسے "اللہ اور اس کے رسول کی طرف پلٹا دو"، یعنی قرآن اور سنت کی طرف رجوع کیا جائے۔ یہ اصول اسلام کی روح کی عکاسی کرتا ہے، جہاں انسان کو اپنی عقل اور منطق سے مسائل کا حل قرآن اور حدیث کی روشنی میں تلاش کرنا چاہئے۔
اہم نکات:
1. اطاعت کی اقسام: اللہ، رسول، اور اولی الامر کی اطاعت کا حکم، اسلام کے معاشرتی نظم و ضبط کا اہم حصہ ہے۔
2. اختلاف کی صورت میں رجوع کا اصول: قرآن اور سنت کی طرف رجوع کرنے کا حکم دین کی بنیادی اصولوں میں سے ہے، جو مسلمان معاشرے میں اتحاد اور ہم آہنگی کو فروغ دیتا ہے۔
3. قیادت کا کردار: اولی الامر کی اطاعت کے حکم سے معلوم ہوتا ہے کہ اسلام میں رہنمائی اور قیادت کا ایک اہم کردار ہے، اور اسی لیے اسے احترام اور احتیاط سے برتنا چاہیے۔
نتیجہ:
یہ آیت مسلمانوں کے اندر نظم و ضبط، اتحاد، اور اجتماعی ذمہ داری کے اصول کو مضبوط کرتی ہے۔ یہ اطاعت کے قوانین، قیادت کی اہمیت، اور اختلافات کے حل کے اصولوں کو واضح کرتی ہے، جو اسلامی معاشرتی اور سیاسی نظام کے بنیادی ستون ہیں۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راہنما، سورہ النساء